Q 1241. Agar koi ye qasam kha le ki jab bhi sharab piyoga to Talaq ho jaayegi. To kya haqeeqat mein talaq ho jaayegi?

Quest code (1241)

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

ایک مسئلہ درپیش ہے امید کہ جواب شرعی مرحمت فرمائیں گے.

زید نے قسم کھائی کہ اگر اس نے ایسا فعل (مثلا شراب نوشی) کیا تو جب جب نکاح کرے گا تب تب طلاق واقع ہو جائے گی.
درج بالا قسم میں جواب طلب امور یہ ہیں :
(١) کیا ایسی تعلیق درست ہے؟
(٢) اگر تعلیق درست ہے تو اس کے وہ فعل مثلاً شراب نوشی کرنے کے بعد جب جب نکاح کرے گا تب تب طلاق واقع ہوگی یا صرف پہلی بار؟
(٣) وہ طلاق کیسی ہوگی مغلظہ یا رجعی یا کوئی اور؟
(٤) اور اگر وہ اپنی قسم سے رجوع کرنا چاہے تو کوئی صورت ہے کہ نہیں؟
(٥) اس فعل مثلاً شراب نوشی کرنے کے بعد اس کے لیے کفارۂ یمین کے ذریعے قسم کی تعلیق ختم کرنے کی گنجائش ہے کہ نہیں یعنی وہ چاہتا ہے کہ کفارہ ادا کردے اور بعد نکاح اس کی بیوی پر طلاق واقع نہ ہو.
(٦) یا کوئی ایسی صورت جس سے وقوع طلاق کی نوبت نہ آئے.
مذکورہ بالا سوالوں کے جوابات دے کر عند اللہ ماجور ہوں.

المستفتی : آفتاب قادری، موتیہاری بہار

Posted in Ask ARC Mufti.